بابری مسجدکیس کے معمرترین فریق کے انتقال پرآل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈکااظہارِتعزیت
نئی دہلی، 20؍جولائی
مسلمانوں کی طرف سے بابری مسجدمقدمہ کے اہم فریق جناب محمد ہاشم انصاری صاحب کے حادثہ وفات پرآل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈکے جنرل سکریٹری حضرت مولانامحمدولی رحمانی صاحب نے فون پراپنے رنج و الم کااظہارکرتے ہوئے فرمایاکہ ہاشم انصاری صاحب نے خانہ خدا کی حفاظت اور قانونی لڑائی میں جس طرح اپنی پوری زندگی وقف کردی وہ آنے والی نسلوں کیلئے ایک نمونہ ہے،ہاشم صاحب کی سب سے بڑی خوبی یہ تھی کہ وہ قانونی لڑائی میں کبھی پیچھے نہ ہٹے کئی موقعوں پران کے ایمان وضمیر کاسوداکرنے کی بھی کوشش کی گئی مگروہ تھے کہ بڑی سے بڑی پیشکش کو یک لخت آن واحدمیں بارہاٹھکرایااورفقروفاقہ کی زندگی کو ترجیح دی، لیکن کبھی کوئی سمجھوتہ نہ کیا، ان خوبیوں سے ان کے ایمان و اعتماد کا بخوبی پتہ چلتاہے، آپ نے فرمایا کہ ان کی آخری خواہش تھی کہ ان کی زندگی میں ہی بابری مسجد کی دوبارہ ازسر نو تعمیر کا کوئی راستہ نکل جائے، مگر ایسا نہ ہوسکا،
اللہ تبارک و تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور دنیا میں کی گئی ان کی کاوشوں کو قبول فرمائے اور آخرت میں بہتر سے بہتر بدلہ عطا فرمائے۔مرکزی دفتر مسلم پرسنل لا بورڈ دہلی میں آفس سکریٹری مولانا محمد وقارالدین لطیفی صاحب کی صدارت میں ایک تعزیتی نشست منعقد کی گئی جسمیں ان کی وفات کو ایک عظیم قومی و ملی حادثہ قرار دیتے ہوئے مولاناوقارالدین لطیفی صاحب نے کہا کہ بابری مسجد کے معاملہ کو اول دن سے آپ نہ صرف دیکھ رہے تھے بلکہ آخر وقت تک قانونی لڑائی بھی لڑرہے تھے، الہ آباد ہائی کورٹ کے لکھنؤ بنچ کے فیصلہ سے کافی مایوس رہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے ان کی طرف سے سپریم کورٹ میں ہائی کورٹ کے فیصلہ کو چیلنج کیا ہے اور قانونی پیروی کررہا ہے۔اس تعزیتی نشست میں مولانا تبریزعالم صاحب اور مولانا ارشد عالم صاحب نے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے ہاشم صاحب کے حادثہ وفات کو ملت اسلامیہ ہندیہ کیلئے عظیم خسارہ قرار دیا۔ اور اس نشست میں مولاناتبریزعالم صاحب اورمولاناارشد عالم صاحب،مولاناممتازعالم صاحب اور جناب شمشیر عالم صاحب شریک ہوئے۔